ProZ.com translation contests »
32nd Translation Contest: "Movie night" » English to Urdu » Entry #36680


Source text in English

Translation #36680

To say that I was compelled by Parasite from start to finish is an understatement; its filming style with tracking shots are enthralling. Having watched several Korean films during the London Korean Film Festival, I was familiar with the usual genres employed in such films but Parasite seemed to defy them all! Parasite is comedic, in a quirky way, it is also a thriller, straddles class divisions and also depicts a family tale amongst other genres and is therefore likely to appeal to all ages.

Parasite truly deserves to be watched in a cinema to appreciate its nuances and the stylish cinematography. As a summary, to avoid spoilers, Parasite tells the tale of the interaction between the Park family and the Kim’s, an unemployed family, whose contrasting worlds collide with long lasting consequences.

[...]Bong Joon-Ho manages to pique the audience’s interest with brightly lit shots coupled with the effective use of indoor space, and it is surprising to realise, after the film’s 2 hour 12 minute length, that most of the scenes occur within the Park family’s home. The mundane elements of domesticity are displayed with an intriguing perspective showcasing Bong Joon-Ho’s flair. It is a slow burner but you will revel in its beauty and ingenuity as Parasite convinces that it operates solely on one level but it is in fact multi-layered and depicts social realism with empathy and pathos.

The cast are beguiling to watch, every facial movement and action is accentuated, even the mere act of walking up or down stairs can convey hidden meaning, which the camera fragments. Levels of unease are also created by virtue of that effective use of space with unusual camera angles and dramatic weather conditions ratcheting up that sensation. There is a surreal nature to Parasite, which its score emphasises, and furthermore the film adopts elements of the absurd devised in such an ingenious way which is truly cinematic magic. Parasite’s apparent eeriness will certainly keep you riveted and would not feel alien to the Twilight Zone school of filmmaking.

The actors are very impressive and add breadth to their roles creating relatability whilst seeming effortlessly cool. When Ki-Woo and Ki-Jeong Kim were working within the Park family home as private tutors they certainly epitomised this level of nonchalant, understated authority creating an aura of mysticism with the unspoken, almost mythical, tutoring techniques employed. Quite simply, the actors Park So-Dam and Choi Woo-Sik, as Ki-Woo and Ki-Jeong, are compelling to watch in the different directions that Parasite follows and they carry these performances seamlessly thereby inviting the audience to be on their side.

[...]Parasite is a remarkable piece of extremely skilful filmmaking, it is simply a must see film, and so I am looking forward to re-watching the film on its UK general release date.
اس میں کوئی مبالغہ آرائی نہیں کہ میں 'پیراسائٹ' (طفیلیے) فلم کو شروع سے آخر تک بغیر توجہ ہٹائے دیکھنے کے لیے مسحور کن تھا؛ خاص کر ٹریکنگ شاٹس کا استعمال کرتے ہوئے اس کی فلم بندی کا انداز دلکش ہے۔ چونکہ میں نے 'لندن کورین فلم میلہ' کے دوران متعدد کورین فلمیں دیکھی تھیں اس لیے میں اس طرح کی فلموں میں استعمال ہونے والے انداز سے واقف تھا، لیکن 'پیراسائٹ' ان کے برعکس دکھائی دی! پیراسائٹ ایک نرالے انداز میں مزاحیہ ہونے کے ساتھ ساتھ سنسنی خیز بھی ہے جو طبقاتی تقسیم کی حدود کو عبور کرتی ہے اور دیگر لوازمات کے ساتھ ساتھ ایک خاندانی کہانی سناتی ہے، یہی بات اسے ہر عمر کے لوگوں کے لیے موزوں بناتی ہے۔

پیراسائٹ کی باریکیوں اور دلکش سینما گرافی کی بھر پور تعریف کرنے کے لیے، یہ فلم واقعی ایک سنیما میں دیکھے جانے کی مستحق ہے۔ خلاصہ کے طور پر، خرابی پیدا کرنے والے لوگوں سے محفوظ رکھنے کے لیے، 'پیراسائٹ' پارک فیملی اور ایک بے روزگار خاندان کِم کی فیملی کے درمیان سماجی تعلق کی کہانی بیان کرتی ہے، جس کی ایک دوسرے سے متضاد دنیا دیرپا نتائج سے ٹکرا جاتی ہے۔

ہدایت کار بونگ جون ہو اندرونی جگہ کے بامقصد استعمال کے ساتھ ساتھ چمکدار روشنی والے شاٹس کے ذریعے سامعین کی دلچسپی کو متاثر کرنے کا اس حد تک انتظام کرتا ہے کہ 2 گھنٹے 12 منٹ طوالت والی فلم پوری توجہ کے ساتھ دیکھنے کے باوجود ناظرین کو اس بات سے ذرا بھی بوریت محسوس نہیں ہوتی کہ اس فلم کے زیادہ تر مناظر پارک فیملی کے گھر کے اندر کے ہیں، بلکہ اس حقیقت کے ادراک کے بعد مزید حیرت ہوتی ہے۔ خاندانی زندگی کے معمولی پہلوؤں کو جس دلچسپ تناظر کے ساتھ دکھایا گیا ہے اس سے بونگ جون ہو کی فطری قابلیت ظاہر ہوتی ہے۔ اگرچہ یہ فلم آہستہ آہستہ دلچسپ ہوتی ہے لیکن آپ اس کی دلکشی اور جدت میں محو ہو کر رہ جاتے ہیں۔ فلم دیکھتے ہوئے آپ کو یوں احساس ہوتا ہے گویا 'پیراسائٹ' صرف یہی ایک پہلو پیش کرتی ہے جبکہ، درحقیقت، یہ کثیر الجہتی فلم ہے جو کہ ہمدردی اور اداسی کے ذریعے سماجی حقیقت پسندی کی نمائندگی کرتی ہے۔

فلم بندی کو دیکھا جائے تو بہت دلکش ہے، چہرے کی ہر حرکت اور تاثر کو نمایاں کیا گیا ہے، یہاں تک کہ محض سیڑھیوں پر چڑھنے یا ان سے نیچے اترنے کے سادہ عمل میں بھی کیمرہ بہت ہی باریکی سے گہری معنویت پیدا کر دیتا ہے۔ کیمرے کے غیر معمولی زاویوں اور اس احساس کو بڑھاوا دینے والے ڈرامائی موسمی حالات کے ذریعے اس جگہ کے موثر استعمال کی وجہ سے بھی بے چینی کی سطحیں ابھرتی ہیں۔ 'پیراسائٹ' کی ایک تصوراتی نوعیت ہے، جسے اس کا پسِ منظر میں چلنے والا میوزک نمایاں کرتا ہے۔ مزید برآں، یہ فلم بڑی مہارت سے وضع کردہ مضحکہ خیز عناصر کو اپناتی ہے جو واقعی سنیما کا جادو ہے۔ 'پیراسائٹ' کی ظاہری پُراسراری یقینی طور پر آپ کو پریشان رکھے گی اور آپ کو یہ فلم سازی کے 'گودھولی زون' طرز کی یاد دلائے گی۔

اداکار بہت متاثر کن ہیں اور اپنے کرداروں میں وسعت پیدا کرتے ہیں، فطری طور پر بہت پُرسکون نظر آتے ہوئے وہ اپنے کردار میں مکمل مگن ہو جاتے ہیں۔ جب 'کی-وُو' اور 'کی-جیونگ کم' پارک فیملی ہوم میں بطور پرائیویٹ ٹیوٹر کام کر رہے تھے تو انہوں نے یقینی طور پر ان کہی، تقریباً فرضی، ٹیوشن کی تکنیکوں کے ساتھ سحر انگیز چمک پیدا کرنے والی غیر معمولی طاقت اور اس سطح کی بے ساختگی کا مظاہرہ کیا۔ کی-وُو اور کی-جیونگ کے طور پر کام کرنے والے اداکار پارک سو-ڈیم اور چوئی وو-سک بالکل سادہ طور پر بلامزاحمت مختلف سمتوں میں دیکھتے ہیں جن کی طرف 'پیراسائٹ' انہیں متوجہ کرتی ہے، وہ بآسانی ان کرداروں میں اس حد تک اتر جاتے ہیں کہ گویا سامعین کو اپنی طرف کھینچ رہے ہوں۔

'پیراسائٹ' ناقابل یقین حد تک پیشہ وارانہ سنیما کا ایک حیرت انگیز کام ہے، سادہ الفاظ میں کہا جا سکتا ہے کہ یہ ایک ایسی فلم ہے جسے دیکھنا ضروری ہے، اور اس لیے جس دن یہ فلم برطانیہ بھر میں ریلیز ہو گی تو میں اسے دوبارہ دیکھنے کا منتظر ہوں گا۔


Discuss this entry